کیا آپ کی طبیعت خراب ہے؟
ریحانہ یونس | لیکچرر اردو و ایجوکیشن،کو آرڈینیٹر برائے اردو مضمون اسکول و کالج
ارے بھئی!کیا ہو گیا تمھیں آج پھر امتحان میں کم نمبر آئے ہیں اور گریڈ بھی بی آگیا ہے سب خیر تو ہے؟یا پڑھائی سے دِل اُچاٹ ہو گیا ہے؟
نہیں یار ایسا کچھ نہیں ہے بس طبیعت ٹھیک نہیں تھی تو جم کر محنت نہ کرسکا۔اب انشاء اللہ پھر سے محنت کروں گااور اے گریڈ حاصل کروں گا۔
لیکن یار پچھلی بار بھی یہی کہا تھا۔ بس کیا کروں طبیعت ٹھیک نہیں رہتی سُستی بہت زیادہ ہوتی ہے۔
آپ نے اکثر یہ گفتگو سُنی ہو گی جو کہ ہمارے آس پاس کے لوگ ایک دوسرے سے کرتے ہیں۔تو جناب سُنیے کہ یہ طبیعت اکثر ذہن کی سُستی کی وجہ سے خراب ہوتی ہے اگر انسان اپنے ذہن ودماغ کو اپنے تابع کر لے تو دُنیا کی کوئی بھی طاقت اُس کو نہیں ہرا سکتی ہے اگر سُستی نے آپ کے دماغ میں گھر کر لیا ہے تو سب سے پہلے آپ اپنے دل کو اِس کے خلاف آواز اُٹھانے پر مجبور کریں اور اپنی زندگی کے معمولات میں تبدیلی لانی شروع کریں۔نماز کے بعد آدھے گھنٹے کی سیر پر نکل جائیں پھر تازہ دم ہونے کے بعد اپنی کتاب اُٹھائیں اور کچھ بھی پڑھنا شروع کر دیں الفاظ کی بناوٹ پر غور کریں یاد رکھیں دماغ سُستی کی طرف مائل کرے گا لیکن اِس کو نظر انداز کریں پھر زبردست غذائیت سے بھرپور ناشتہ کریں اور اپنے کام میں مگن ہو جائیں۔یہ صرف ایک ہفتے کا علاج ہے اور پھر لمبی راحت،کوئی رُکاوٹ کوئی ناکامی آپ کی زندگی میں نہیں آئے گی
تاریخ کے اوراق پلٹ کر دیکھیں ہمارے سامنے یہی حقیقت ظاہر ہوتی ہے کہ سُستی کو مٹانے کے لیے انسان کو جنونی بننا پڑتا ہے تاکہ وہ ہر طرح کی رُکاوٹ سے لڑ جائے انجانی رُکاوٹ اُسکے وجود میں سرایت کر جاتی ہے پھر وہ لاکھ کوششوں کے باوجود بھی اپنے مقصد کے لیے نہیں لڑ سکتا۔کیونکہ وہ ضمیر کی بجائے اپنے اندیشوں کی آواز سُنتا ہے،اِس لیے ڈٹ جاؤ اپنے مقصد کی خاطر پھر کبھی بھی خود کو بیمار نہیں پاؤ گے۔
ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں اگر سُستی اتنی خطرناک نہ ہوتی تو نبی کریمﷺنے اِس سے پناہ نہ مانگی ہوتی،یہ سُستی ہی ہمیں زندگی کے ہر میدان میں چاروں خانے چت کروا دیتی ہے تو اِس سے ظاہر یہی ہوتا ہے کہ ہمیں اپنی اِس دماغی و ذہنی بیماری کو خود ہی نظر انداز کرتے ہوئے بھگانا ہے۔ورنہ پھر پچھتاوے ہی ہمارا مقدر بنیں گے۔دیگر مفکرین نے بھی سُستی کے بارے میں لکھا ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ سُستی ایک ایسا زنگ ہے جو انسان کی قابلیت کو اندر ہی اندر کھا جاتا ہے ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ جس طرح لوہے کا اپنا ہی پھر انسان یہی کہتا ہے کہ بس طبیعت ٹھیک نہیں رہتی زنگ لوہے کو ناقص کرتا ہے اُسی طرح انسان کی سُستی بھی اُس کو اندر سے بیمار اور ناکارہ کر دیتی ہے
rehana.younus@yahoo.com آپ مصنف سے رابطہ کرسکتے ہیں
Good job
It is an awesome article, I myself got motivation from this article, keep sharing